4.2.8 ڈارون اور دنیا (ضمنی)

انٹراڈا فارمیشن، یوٹاہ۔ بذریعہ اسٹیو جورویٹسن، 2014۔

جون، ۲۰۱۸ میں شائع ہونے والے جرنل آف انٹرنیشنل اینڈ گلوبل اسٹڈیز کے اوپن سورس آرٹیکل میں، پروفیسر ڈینیئل واریسکو اس امر  سے بحث کرتے ہیں کہ ڈارون  کے نظریہ  کے بارے میں مسلم اکثریتی علاقوں میں کس طرح کا  رد عمل رہا ہے۔ اس کے بعد پروفیسر واریسکو مسلم اقوام میں  ارتقاء کے حوالے سے موجودہ غالب تصورات کا سراغ لگاتے ہیں۔

پڑھیں: ڈارون اور دنیا: ڈارون کے نظریہ ارتقاء پر مسلمانوں کا ردعمل // جرنل آف انٹرنیشنل اینڈ گلوبل اسٹڈیز

رہنمائی کے سوالات:

۱۔ڈارون  (اور والاس) کے  نظریہ ارتقاء کی خبر مسلم اقوام تک کیسے پہنچی؟

۲۔نظریہ ارتقاء کی حمایت  کو گھٹانے یا بڑھانے میں تعلیم کے کردار کے حوالے سے مصنف کیا بحث پیش کرتا ہے؟

۳۔اس حصے میں اور مابعد الطبیعات پر3.4.1 میں مطالعے کے لئے موجود مواد پر غور کریں، اور اس سوال کا جواب دیں: کیا نظریہ ارتقاء  ایک ملحدانہ  موقف ہے یا محض لا ادری موقف کا حامل ہے؟

4.2.4     میں رانا دجانی کس طرح استدلال کرتی ہیں کہ ارتقاء در حقیقت  خدائی رہنمائی کا اشارہ ہے؟مزید یہ کہ ۱۹ ویں صدی کے کس  شامی اسکالر نے  "الہیاتی  ارتقاء” کے بارے میں استدلال پیش کئے ہیں؟

۵۔ اس تحقیقی مقالے کے مطابق، کیا حیاتیاتی ارتقاء "مادیت” کی نمائندگی کرتا ہے اور اسے فروغ دیتا ہے یا نہیں؟ یہ مسئلہ مسلم اسکالرز کے لئے  سب سے زیادہ تشویش کا باعث رہا ہے۔ 3.4.5  میں اسلامی مابعد الطبیعات   پر موجود مطالعے کے مواد پر دوبارہ غور کریں اور اس سوال کا جواب دیں: نظریہ ارتقاء میں مادیت کی حیثیت کے حوالے سے اتنی تشویش کیوں ہے؟

تھمب نیل: "ابتدائی انسانی آباد کاری، 8,300 سال پہلے۔ انٹراڈا فارمیشن،”Early Human Settlement, 8,300 years ago. Entrada Formation,” Utah. یوٹاہ۔ تصویر کریڈٹ: سٹیو جرویٹسن، 2014. CC BY 2.0.

< پچھلااگلے