1.4.6 آج کی دنیا میں شریعت
شیخ زاید جامع مسجد: کالونیڈ III ، متحدہ عرب امارات اینڈریو مور ، 2015۔
آج کل مسلم علاقوں میں ہنگامہ آرائی کی وجہ سے اسلامی مباحث میں تجدید کے موضوع نے مرکزیت اختیار کر لی ہے۔ اگرچہ تجدید کے تصور پر بحث کرنا درست ہے، لیکن اس سے یہ مفہوم نکالنا کہ مذہبی مباحث مسلم اکثریتی ممالک میں پیدا ہونے والے بہت سے مسائل کی وجہ ہیں، غیر منصفانہ ہے۔(یقین ادارہ،2019)۔
اس مضمون میں، ڈاکٹر حاتم الحاج نے ثابت کیا ہے کہ تجدید اور بدلتے ہوئے ماحول کے ساتھ موافقت ضروری ہے تاکہ ان معمولات کے حوالے سےغلط فہمیوں کو دور کیا جا سکے ،اور جامد اور غیر لچک دار اصولوں سے بالا تر ہو کر، اقدار اور اصولوں کی بحالی عمل میں لائی جا سکے، جو آج کے زمانے میں بدلتے ہوئے حالات کی وجہ سے بے ترتیب ہو گئی ہیں۔
پڑھیں:آج کی دنیا میں شریعت : اسلامی مباحث کی تجدید\ یقین انسٹیٹوٹ
رہنمائی کے سوالات:
۱۔ ڈاکٹر الحاج کے بقول کونسا "پیمانہ” روایت کو دوبارہ شروع کرنے کے لیے استعمال کیا جانا چاہیے؟
۲۔ کیا ڈاکٹر الحاج کا خیال ہے کہ سامعین اور سیاق و سباق مذہبی گفتگو اور عمل کے لیے اہمیت رکھتے ہیں؟
۳۔ مضمون کے مطابق مناسب تجدید سے کن خطرات کو دور کیا جا سکتا ہے؟
۴۔ مصنف کے مطابق تنقیدی تجزیہ اور تجدید کوکیسے بروئے کار لانا چاہئے ؟
۵۔مضمون سے تجدید کی دو مثالیں منتخب کریں۔ ڈاکٹر الحاج کے مطابق اجتہاد کے طریق کار کا اصل مقصدکیا تھا؟ کیا وہ اس طریق کار کو تبدیل کئے جانے کی وکالت کرتے ہیں ؟ کیا آپ ان کے استدلال سے اتفاق کرتے ہیں؟
تھمب نیل: متحدہ عرب امارات میں "شیخ زید گرینڈ مسجد،کولونیڈ3” فوٹو کریڈٹ: اینڈریو مور ، 2015. CC BY-SA 2.0۔