3.1.5 سائنسی خواندگی کی تعریف اور پیمائش

 

بین الاقوامی خلائی اسٹیشن کے "سائنس سینٹرل” کی دیکھ بھال۔ فوٹو کریڈٹ: ناسا کا مارشل اسپیس فلائٹ سینٹر، 2009۔

 

یہ دلیل دی جا سکتی ہے کہ سائنسی خواندگی  کا تعلق تسلیم شدہ حقائق کے بجائے سائنسی سوچ کے پیچھے  موجود نظریات سے زیادہ ہے۔ حقائق کو رٹ سکتے ہیں اور ایسے ہی دہرا بھی سکتے ہیں، جبکہ حقیقی سائنسی خواندگی  تنقیدی تناظر میں سوچنے اور  معلومات میں سے جوابات حاصل کرنے کی قابلیت پیدا ہونے سے آتی ہے(PLOS 2015)

سائنسی خواندگی کی پیمائش کیسے کرتے ہیں؟ کیا سائنسی طور پر خواندہ ہونے کا مطلب  دنیا کے بارے میں کچھ زیادہ "حقایق”  جاننا ہے، یا  اس کا تعلق اس بات سے ہے کہ ہم کس طرح عقل کے ذریعہ مسائل کو حل کرتے ہیں؟ اس مضمون میں دلیل کے ساتھ اس بات کو  پیش کیا گیا ہے کہ سائنسی طور پر خواندہ ہونے سے  مراد یہ نہیں ہے کہ ہم کیا جانتے ہیں، بلکہ اس سے مراد یہ ہے کہ ہم کیسے جانتے ہیں؟، اور  اس سوال کے حوالے سے ہمارے روئیے کیا ہیں۔

پڑھیں:   ہم سائنسی خواندگی کی تعریف اور پیمائش کیسے کرتے ہیں؟

رہنمائی کے سوالات:

۱۔ بہت اونچائی پہ کیا پانی  ۱۰۰ ڈکری سیلسیس سے کم یا زیادہ درجہ حرارت پہ گرم ہوتا ہے؟

۲۔مضمون کے مطابق، مذکورہ بالا سوال کیا سائنسی خواندگی کی طرف ایک مفید اشارہ ہے؟

۳۔آپ کے خیال میں لوگوں کو تنقیدی انداز میں سوچنا اور دعووٴں کی درستگی کا جائزہ لینا کیسے سکھایا جا سکتا ہے؟

۴۔آپ کی کمیونٹی کو کیا مسئلہ درپیش ہے جس کے ازالے کے لئے سائنسی خواندگی کی ضرورت ہے؟

تصویر: #TBT: STS- 2009.” خلائی اسٹیشن کے لیے روانہ – 15 مارچ 2009۔” فوٹو کریڈٹ: ناسا کا مارشل اسپیس فلائٹ سینٹر، 2009۔ پبلک ڈومین۔

< پچھلااگلے