4.3.6 قاہرہ اعلامیہ اور انسانی حقوق

زندگی خدا کا دیا  گیا  تحفہ ہے اور ہر انسان کو جینے کا حق حاصل ہے ۔ افراد، معاشروں اور ریاستوں کا فرض ہے کہ وہ کسی بھی  خلاف ورزی سے اس حق کی حفاظت کریں، اور   شرعی جواز کے  بغیر جان لینا ممنوع ہے (قاہرہ اعلامیہ برائے انسانی حقوق، ۱۹۹۰)۔

 زیادہ تر ریاستوں نے انسانی حقوق کے عالمی اعلامیہ (یو ڈی ایچ آر) کو  منظوری دے دی ہے، لیکن سعودی عرب نے، بشمول بعض  دیگر چیزوں کے، اس شق کے بارے میں جس میں  لوگوں کو اپنا مذہب تبدیل کرنے کی اجازت دی  گئی تھی تشویش کا اظہار کرتے ہوئے   اس پر ستخط نہیں کئے۔  بعد میں ایران نے   اس بات پر زور دیا کہ یو ڈی ایچ آر  ایک سیکولر دستاویز ہے اورتہذیبی طور پر مغرب کے لئے مخصوص ہے ، لہذا اسے عالمگیر نہیں کہا جا سکتا ہے۔ یہ استدالال کرتے ہوئے کہ اسلام  انسانی حقوق کے لئے ایک منفرد نقطہ نظر تجویز کرتا ہے، اسلامی بین الاقوامی کونسل (او آئی سی) کا اجلاس ایک "اسلامی” بین الاقوامی انسانی حقوق کی دستاویز کا مسودہ تیار کرنے کے لئے ۱۹۸۹ میں تہران میں منعقد ہوا۔

مطالعہ کے اس مواد میں  طلبہ کو   اسلام میں انسانی حقوق کے  حوالے سے قاہرہ کے اعلامیہ کے  ساتھ ساتھ اس اعلامیہ میں محفوظ حقوق کے بارے میں انسانی  حقوق کی علمبردار برادریوں  کی طرف سے  اس کی خامیاں، اور خاص طور پر اس کے ریاست مرکزی ہونے کے حوالے سے خدشات سے واقف کرایا  گیا ہے۔اس اعلامیہ کے جواب میں لکھے گئے سب سے پہلے مضمون  میں، ٹاکوما  میں واشنگٹن یونیورسٹی کے  بین الاقوامی تعلقات کے پروفیسر توران کایااوگلو نے تحقیقی  مرکز بروکینگز انسٹیٹیوٹ کے لئے  لکھے گئے اپنے ایک مضمون میں  اپنے خدشات کا  تفصیل سے اظہار کیا ہے۔ دوسرے جوابی مضمون میں ، یونیورسٹی آف پنسلوانیا میں  قانونی مطالعات کی پروفیسر،  این الزبتھ مائر نے قاہرہ اعلامیہ اور انسانی حقوق کے دوسرے بین الاقوامی قوانین کے درمیان قانونی طور پر جو خلاء ہے اس کی نشاندہی کی ہے، ساتھ ہی ساتھ وہ انسانی حقوق کے حوالے سے  عمومی اسلامی نقطہ نظر پر بھی سخت تنقید کرتی ہیں۔

پڑھیں: اسلام میں انسانی حقوق پر قاہرہ اعلامیہ // اقوام متحدہ

رہنمائی کے سوالات:

۱۔آرٹیکل ۲ پر توجہ دیں، اور یہ بتائیں کہ آپ یو ڈی ایچ آر اور قاہرہ اعلامیہ کے درمیان کیا فرق پاتے ہیں؟ کیا ہر ایک دستاویز میں  بیان کردہ حقوق کی اپنی محدودیتیں ہیں؟ ان دونوں دستاویزیوں کے مطابق کون یہ طے کرے گا کہ حقوق کا اطلاق ہو رہا ہے یا ان کی خلاف ورزی ہو رہی ہے؟

۲۔آرٹیکل ۱۱ کا جائزہ لیں، آپ کے خیال میں حقوق کے اس اعلامیہ میں خاص طور پر نوآبادیات کو ایک برائی کے طور پر کیوں ذکر کیا گیا ہے؟

۳۔جہاں جہاں لفظ "مذہب ” کا ذکر ہوا ہے اسے دیکھیں۔ کیا دوسرے مذاہب کے افراد کے حقوق محفوظ ہیں؟ کیا مساوی تکریم کا ہونا ایسے ہی ہے جیسے مساوی حقوق کا ہونا؟

پڑھیں: اسلام میں انسانی حقوق کے قاہرہ اعلامیہ پر نظر ثانی کرنے کا وقت آگیا ہے / بروکنگز

رہنمائی کے سوالات:

۱۔قاہرہ اعلامیہ کے ” شریعت کی پاسداری کے دعوے ” کے حوالے سے مصنف نے کن چار خدشات کو درج کیا ہے؟

۲۔مصنف یہ دعوی کیوں کرتا ہے کہ قاہرہ اعلامیہ یو ڈی ایچ آر کے مقابلے میں کم حقوق کا تحفظ کرتا ہے؟

۳۔آپ کے خیال میں وہ کون سا  ایسا طریقہ ہے جس کے ذریعہ اسلام ” کو بنیاد بنا کر انسانی حقوق کے تحفظ کے دوسرے  اداروں کی طرف سے فراہم کردہ حقوق سے زیادہ ، نہ کہ کم، حقوق کے تحفظ کے لئے دلیل فراہم کی جا سکتی ہے”؟

پڑھیں: آفاقی بمقابلہ اسلامی انسانی حقوق: ثقافتوں کا تصادم یا تشکیل (کنسٹرکٹ)کے خلاف مزاحمت؟مشی گن جرنل آف انٹرنیشنل لاء

” کوئی ایسی مناسب وجہ پیش نہیں کی جا سکی ہے  جو یہ واضح کر سکے کہ کیوں ایک جدید قومی ریاست، ایک ایسا ادارہ جو مغرب سے مستعار لیا گیا ہے اور جس کی مثال اسلامی روایت میں موجود ہی نہیں ہے، کو حقوق کو چھیننے اورمحدود کرنے کی وسیع آزادی دے دی جائے اور اسے اسلامی نقطہ نظر سے صحیح بھی تسلیم کر لیا جائے۔”(مائر، ۳۲۵)۔

صفحہ ۳۶۴ سے ۳۷۱ تک،”تشکیل (کنسٹرکٹ) کی تنقید (ڈی کنسٹرکٹشن): مخالف مسلم آوازیں”  اور صفحہ ۴۰۲ سے ۴۰۴ تک، "نتیجہ”  کا مطالعہ کریں۔

رہنمائی کے سوالات:

۱۔مخالف مسلم آوازوں والے سیکشن میں "اسلامی انسانی حقوق” کی  تعریف متعین کرنے کے حوالے سے کون سے گروہ ہیں جو اتھارٹی کا مقابلہ کر رہے ہیں؟

۲۔مائر کا استدلال ہے کہ "اسلامی انسانی حقوق”  کو "بین الاقوامی انسانی حقوق” سے متصادم ظاہر کرنا ان اسلام مخالف افراد ،حکومتوں اور تنظیموں کو فائدہ پہنچاتا ہے جو   ملکی اور بین  الاقوامی  سطح پر اپنی قانونی حیثیت کو بہتر بنانے کی کوشش میں لگے ہوتے ہیں لیکن ساتھ ہی ساتھ وہ اپنے شہریوں کے بعض حقوق بھی تلف کرتے ہیں۔ کیا آپ ان کی اس دلیل سے اتفاق کرتے ہیں؟

۳۔آپ  اپنے مخصوص سیاق  میں بتائیں کہ  انسانی حقوق ، اسلامی یا غیر اسلامی نقطہ نظر سے، کا حوالہ کس طرح سے دیا جاتا ہے؟ کیا ا س طرح سے لوگوں کی آزادی اور فلاح و بہبود میں مدد ملتی ہے؟

تھمب نیل: اسلامی تعاون تنظیم کا آٹھواں سربراہی اجلاس، Eighth summit of the Organization of Islamic Cooperation, 1997. 1997۔ تصویری کریڈٹ: Khamenei.ir، Wikimedia Commons پر۔ CC BY 4.0 انٹرنیشنل۔

< پچھلااگلے