2.1.2 کاروان اسلام
ایسی سرخیاں وقتی طور پر فوری پیدا ہونے والے ایسے بحران سے جو عوامی میڈیا کو مواد فراہم کرتا ہے توجہ ہٹا کر تاریخی تبدیلی کے زیادہ پرسکون جائزہ، جو زیادہ نتیجہ خیز اور متوقع ہو، کی طرف توجہ مرکوز کرنے میں بہت دشواریاں پیدا کرتی ہیں۔ اسی وجہ سے اکیسویں صدی میں اسلام کے ساتھ ہمارے تعلق کے حوالے سے "ہوجسن” کی شخصیت ایک مہمیز کے طور پر جتنی زیادہ اہم ہے اتنی ہی زیادہ خطرناک بھی ہے۔(LA Review of Books, 2014).
یہ کتابی جائزہ (جسے آپ درج ذیل لنک پر کلک کر کے پڑھ سکتے ہیں) ۲۰ویں صدی میں اسلام کے ایک اہم ترین مورخ، مارشل ہوجسن، کی زندگی اور ان کے کام کے بارے میں معلومات فراہم کرتا ہے۔ ہم طالب علموں کو ان کی اس علمی کاوش، "دی وینچر آف اسلام” کو پڑھنے کا مشورہ دیتے ہیں۔ چونکہ اس کتاب کا کاپی رائٹ ہمیں اجازت نہیں دیتا اس لئے ہم اسے یہاں پیش نہیں کر سکتے۔ اسلامی اور عالمی تاریخ کے بارے میں ہوجسن کا منفرد نقطہ نظر ایسی اصطلاحو سے متصف ہے جو ہمیں تاریخ اور جغرافیہ کو یورپ کے نقطہ نظر سے نہیں (جیسا کہ "مشرق وسطی” کی اصطلاح کرتی ہے) بلکہ زمین، آب و ہوا، اور زرعی تہذیب کے تال میل کے حوالے سے ، تاریخ اور جغرافیہ کو دوبارہ ایک نئے انداز میں تصور کرنے میں مدد کرتا ہے۔
پڑھیں: عبقریت کا عدم اعتراف اور اس کے حصول کا اثبات: مارشل جی ایس ہوجسن کی دی وینچر آف اسلام پر چالیس سالہ غور و خوض
رہنمائی کے سوالات:
۱۔دریائے نیل سے دریائے جیحون کا علاقہ کیوں منفرد تھا؟ اس انفرادیت نے مسلمانوں کے مذہب اور ثقافت کی تشکیل کیسے کی؟
۲۔ہوجسن نے اسلامیکٹ کی اصطلاح کیوں متعارف کروائی؟ یہ اصطلاح "اسلامک” سے کس طرح مختلف ہے؟
۳۔ہوجسن کس تاریخی غلط فہمی کو دور کرنا چاہتے ہیں؟
۴۔ہوجسن کے کام کے تاریخ اسلام کے موضوع پر کس طرح کے اثرات مرتب ہوئے؟
Thumbnail: "De Materia Medica (Das Kräuterbuch) des Dioskurides.” Image Credit: Arabischer Maler des Kräuterbuchs des Dioskurides, 1229, at the Topkapu Saray Museum. Wikimedia Commons.