3.4.5 شعور کی عظیم زنجیر

Golden Eagle Hunters of Mongolia, by David Baxendale, 2014.

حقیقت ، اعلیٰ ہستی خدا  سے شروع ہوتی ہے اور آگے بڑھتی ہے اور سب سے چھوٹی اور مجرد مخلوقات پر ختم ہوتی ہے۔ کائنات میں موجود ہر چیز، بشمول خود کائنات کے، اس عظیم سلسلہ کے دوسرے حصوں کے ساتھ ایک اہم ربط بناتی ہے (Renovatio, 2017).

اس مضمون میں پروفیسر محمد رستم، اسلامی مذہبی روایت کے تناظر میں "ہونے” اور دماغ و جسم  سے متعلقہ سوال پر بحث کرتے ہیں۔ اس روایت کے ایک حصے کے مطابق ، تمام چیزیں خدا کے شعور کا مظہر ہیں، جو تمام چیزوں کو شعور سے آراستہ کرتاہے ۔ یہ نقطہ نظر مابعد الطبیعیاتی فطرت پرستی، یا مادیت پرستی کے اس عقیدہ کہ تمام تخلیق مادّہ اور اس کے تعاملات تک محدود ہو سکتی ہے،  کے خلاف ہے۔

 

پڑھیں: شعور کا عظیم سلسلہ Read: The Great Chain of Consciousness // Renovatio

 

 

رہنمائی کے سوالات:

  1. "اسلامی مابعد الطبیعیات” کیا ہے؟ یہ سائنس، الہیات اور فلسفہ کو کیسے جوڑتا ہے؟
  2. اس نظریہ کے مطابق کیا دماغ ایک مادہ ہے؟ یا مادہ دماغ ہے؟
  3. مادیت پرستی ہمیں کسی چیز کے بارے میں جوکچھ بھی بتا سکتی ہے اس کی حدود کیا ہیں؟
  4. لوگ انتھروپوسین (Anthropocene)کو کس طرح تصورکرتے ہیں اس کو مدنظر رکھتے ہوئے "شعور کی زنجیر” کا تصور کیسے بدل سکتا ہے ؟
  5. اس مضمون کے مطابق اسلامی مابعد الطبیعات میں خدا کی ذات سے آگاہی کا راستہ کیا ہے؟

 

 

 

تصویر: "منگولیا کے سنہری شکاری باز "Golden Eagle Hunters of Mongolia.۔” تصویر کریڈٹ: ڈیوڈ بیکسنڈیل، 2014. CC BY-ND 2.0.