1.2.2 ماتریدی ، کتاب التوحید
ابو منصور ماتریدی (متوفی944) اپنی تصنیف "کتاب التوحید” میں علم کے متعلق اپنا ایک نظریہ پیش کرتے ہیں۔ وہ کہتے ہیں کہ اگر ہر گروہ اپنے عقائد کی سچائی ثابت کرنے کے لئے اپنی اپنی روایات کی بالادستی پر انحصار کرے تو، ان کے مابین مصالحت کا کوئی راستہ نہیں بچ سکتا۔ اس کے لئے، ہر کسی کو عقل کی جانب رجوع کرنا ہوگا جو کہ عالمگیر ہے اوار آزادانہ حیثیت سے تمام گروہوں کے لئے قابل رسائی ہے۔
رہنامائی کے سوالات:
۱۔سیکھنے کے مواد 1.1.3 میں جو سوال ہم نے اٹھایا تھا، اس کا جواب ماتریدی کیسے دیتے ہیں؟ یعنی، کیا ہم فلسفہ اور/ یا الہیات میں سرکلر ریزننگ یا دائروی استدلال سے بچ سکتے ہیں؟
۲۔کیا ماتریدی کا جواب، یعنی وحی سے بے نیاز ہو گر عقل کی طرف رجوع کرنا، قابل قبول ہے؟
۳۔آپ کے خیال میں وحی اور عقل کے مابین تعلق کے اس نقطہ نظر سے کس طرح کے نظریاتی مسائل پیدا ہو سکتے ہیں؟
تھمب نیل: "جمال پورپردہ۔” فوٹو کریڈٹ: میناقادری، 2011۔ سی سی BY-NC-ND 2.0۔
نوٹ: اگرآپ کو نیچے دی گئی پی ڈی ایف دیکھنے میں دشواری ہو تو آپ اسے یہاں سے ڈاوٴنلوڈ کر سکتے ہیں۔