4.5.6 ماحولیاتی ذمہ داری کے لیے اسلامی ماڈل

"ہر جاندار عبادت کی حالت میں ہے۔” ( بحرین میں عربین گلف یونیورسٹی میں شعبہ  اختراع کے پروفیسر اور سربراہ، عودہ الجیوسی) اس نکتہ پر روشنی ڈالتے ہوئے کہتے ہیں کہ جب کوئی ایک پرندے یا پھر ایک پودے کو تکلیف دیتا ہے یا نقصان پہنچاتا ہے تو وہ گویا  عبادت گزاروں کی ایک جماعت کو  خاموش کر دیتا ہے۔ زندگی کے تمام تر سازوں سے لطف اندوز ہوتے رہنے کے لئے، تمام انسانوں کو چاہئے کہ وہ   حیاتیاتی اور ثقافتی تنوع کو محترم جانیں اور ان کی حفاظت کریں۔(UN, 2018)

مسلمانوں کے مذہبی رہنما ہمارے ماحولیاتی نظام کو دوبارہ بحال کرنے اور انسانوں کے منفی اثرات کو کم کرنے میں  کیا کردار ادا کر سکتے ہیں؟ماحولیاتی تبدیلی کے خلاف  تیز رفتار اور ٹھوس رد عمل کے لئے   لاوٴ داتو سی (یہ پاپ فرانسس کے دوسرے فرمان کا عنوان ہے جو انہوں نے مئی ۲۰۱۵ میں لکھا تھا، عنوان کا یہ فقرہ اطالوی زبان کا ہے، جس کے معنی ہیں،  حمد ہو تم پر) اور دیگر بہت سے عالمی مذہبی رہنماوٴں کے مطالبات کی  ۲۰۱۵  کا  اسلامک ڈکلیریشن آن کلائمٹ چینج (ماحولیاتی تبدیلی پر اسلامی اعلامیہ) تائید کرتا  ہے۔ اس مضمون میں بحرین کی عربین گلف یونیورسٹی کے پروفیسر، عودہ الجیوسی اسلام میں انسانی امانت اور مخلوق کی نگرانی کے کردار کے تصور پر اپنی رائے کا اظہار کرتے ہیں۔

پڑھیں:  اسلام کس طرح ماحولیاتی نگرانی کے نمونے کی ترجمانی کر سکتا ہے۔

رہنمائی کے سوالات:

۱۔الجیوسی کیوں کہتے ہیں کہ مذہب ماحولیاتی تعلیم کے لئے اہم ہے؟ مذہب  کون سا ایسا نقطہ نظر پیش کر سکتا ہے جسے عام طور سے نظر انداز کر دیا جاتا ہے؟

۲۔کوئی ایک ایسی سرگرمی تجویز کیجئے  جس کے ذریعہ آپ ماحولیاتی تبدیلی سے نمٹنے کے لئے الجیوسی کے بیان کردہ  تینوں پہلووں کو بروئے کار لا سکتے ہیں۔

تھمب نیل: مارننگ بلیو بیلز(Morning Bluebells, England. )، انگلینڈ۔ تصویر کریڈٹ: رچرڈ واکر، 2016. CC BY-NC-ND 2.0.

< پچھلااگلے