کون سے ذرائع ہماری تاریخی تفہیم کو تشکیل دیتے ہیں؟ کن چیزوں کو شامل کیا جاتا ہے، اور کن چیزوں کو نظر انداز کر دیا جاتا ہے؟ کیا موجودہ دور کے نظریات تاریخی واقعات سے متعلق ہمارے نقطہ نظر کو تبدیل کرتے ہیں؟ یہ ہمیں معاشرے اور جن چیزوں کی ہم قدر کرتے ہیں ان کے بارے میں کیا بتاتا ہے؟
ابن خلدون (متوفی ۱۴۰۶)، جن کا تعلق شمالی افریقہ سے تھا اور جنہوں نے سب سے پہلے تاریخ نگاری اور سماجیات کے اصول وضع کئے، تاریخ کے مطالعے کے لئے ایک نیا نقطہ نظر پیش کرتے ہیں۔ ابن خلدون تاریخ کی وضاحت کرنے کے لئے مختلف عقلی ذرائع کا استعمال کرتے ہیں، اور تخلیق اور معاشرے کی طبعی خصوصیات کو سمجھنے کے لئےنمونوں اور عادات کا جائزہ لیا۔ ماضی کو ہم کیسے سمجھتے ہیں اور ہماری یہ تفہیم مستقبل کے بارے میں ہماری کیا رہنمائی کر سکتی ، اس حوالے سے ابن خلدون کے نظریات ایپسٹیمولوجی اور ہرمینیٹکس سے متعلق عصری مطالعات ، یعنی ہمارا نظریہ تاریخ کس طرح سے ہمارے نظریہ علم اوار عمل تاویل کو متاثر کرتا ہے، کی طرف ایک نیا دروازہ کھولتے ہیں۔
کلیدی اصطلاحات:
فن تشریح و تاویل (Hermeneutics)
Thumbnail: Gate in Fez, Morocco. Photo Credit: Scott Koch, 2007. CC BY-NC-ND 2.0.
پڑھنے کے لیے مواد
1.3.7 ابن خلدون، مقدمہ
ابن خلدون مقدمہ. (amanda tipton/"it's in a book")
مزید پڑھیں1.3.2 ابن خلدون اور تاریخ کا فلسفہ
ابن خلدون نے تاریخ کے مطالعہ کا ایک نیا انداز اپنایا (Wael Ghabara/"Tunis Mosque")
مزید پڑھیں1.3.3 ایک مورخ کی طرح سوچنا
تاریخ کہانی سنانے والوں ، سماجی سائنس دانوں اور وکلاء کی مہارت کو یکجا کرتی ہے۔ (PhotoLanda/"Coat of arms of the Ottoman Empire")
مزید پڑھیں1.3.1 تاریخ کے فلسفے ویڈیو
اس انٹرویو میں مدرسہ ڈسکورسز کے اساتذہ ابن خلدون اور مطالعہ تاریخ میں ہونے والی ترقی پر بات کرتے ہیں۔
مزید پڑھیں1.3.4 تاریخی مطالعات میں تخیل۔
کیا تاریخ کے مطالعہ میں تخیل کا کوئی کردار ہے؟ (Thomas Hawk/"Imagination")
مزید پڑھیں1.3.5 فن تشریح (Hermeneutics)اور تاریخ کا فلسفہ
علم تفسیر نے دوسرے مذاہب کو جدیدیت سے منسلک کرنے میں کس طرح مدد کی ہے؟ (Kevin Schoenmakers/"Golden")
مزید پڑھیں1.3.6 تاریخی سائنس کا قابل اعتبار ہونا
جاننے کے تاریخ ذرائع دوسری سائنسوں سے کیسے تعلق رکھتے ہیں؟ href="https://www.flickr.com/photos/rodeime/7950093626/" target="_blank" rel="noopener noreferrer">Roderick Eime/"Silversea Silver Explorer")
مزید پڑھیں