2.3.4 اسلامی فنون کی خاموش الہیات
سمرقند شاہ زندگی تمان آقا کمپلیکس ٹائل وکیمیڈیا عام صارف انفکو کین ، 2012۔
اگر مجھ سے پوچھا جائے کہ اسلامی مذہب اور تہذیب سے ناواقف لوگوں کو اسلام سے کس طرح متعارف کروایا جائے، تو میں لازمی طور پر قرآن کا ترجمہ پیش کرنے کا مشورہ نہیں دوں گا، نہ ہی فقہ، کلام، یا فلسفے کی کسی اور کتاب کا، اور نہ ہی ان میں سے کسی ایسی مشہور کتاب کا جو مغرب میں اسلام کو متعارف کروانے کا دعوی کرتی ہیں۔ اس کے برعکس میں قرآن کی ایک خوبصورت غیر ترجمہ شدہ تلاوت کو عربی میں سننے، یا ثلث یا کوفی خط میں لکھی ہوئی منقش قرآن کے عثمانی نسخے کو دیکھنے، یا اصفہان کی شیخ لطف اللہ ، فاس کی قرویین، اور قاہرہ کی ابن طولون کی حیرت انگیز مساجد سے لطف اندوز ہونے، یا پھر حافظ، امیر خسرو، یا ابن الفارض کی شاعرانہ موسیقی سننے کا مشورہ دوں گا۔ اسلامی تہذیب کے یہ شاہکار اسلامی وحی کی جمالیات اور حقیقت کو اس طرح بیان کرتے ہیں کہ اسلام کے بارے میں مضامین یا کتابوں کے مقابلے میں ان کا کردار مثالی ہوتا ہے۔(Renovatio)
رینوویشو ویب سائٹ پر موجود یہ مضمون یہ تجویز پیش کرتا ہے کہ اسلام کو کتابوں یا دلائل کے بجائے جمالیات کے ذریعے زیادہ بہتر انداز میں سمجھا جا سکتا ہے۔ یہ مضمون ورجینیا یونیورسٹی میں افریقی مذہبی فکر اور جمہوریت کے اسسٹنٹ پروفیسر اولڈامینی اوگنائک نے لکھا ہے۔
پڑھیں: اسلامی فنون کی خاموش الہیات: Renovatio
رہنمائی کے سوالات:
۱۔خدا کو سمجھنے کے لئے تخیل اور فنکارانہ تخلیق کیوں ضروری ہے؟
۲۔مختلف مسلم مفکرین نے عقل اور تخیل کے درمیان تعلق کو کیسے بیان کیا ہے؟
۳۔مصنف کے مطابق اسلامی فنون لطیفہ کا ماخذ کیا ہے؟
۴۔مصنف کے مطابق یہ کیوں ضروری ہے کہ مدارس اپنے فن تعمیر میں خوبصورت ہوں؟
۵۔بہت سے مسلمانوں کے لئے سازوں پر مبنی موسیقی کیوں ایک متنازعہ مسئلہ ہے؟
۶۔اسلام میں آرٹ کے زوال کو فرقہ واریت میں ہوئے اضافے سے کیوں جوڑا گیا ہے؟
تصویر: سمرقند شاہ زندہ تمان آقا کمپلیکس. فوٹو کریڈٹ: وکیمیڈیا کامنز یوزر انفو کین۔ CC BY 3.0۔