1.4.7 اندرون مدارس سے اصلاح مدارس کی حالیہ کوششیں

ڈاکٹر مسعودہ بانو  مطالعات ترقیات (Development Studies) کی پروفیسر ہیں اور آکسفورڈ یونیورسٹی کے شعبہ براے بین الاقوامی ترقیات میں  سینئر ریسرچر بھی ہیں۔ آپ نے موجودہ لیکچر بعنوان ، "اندرون مدارس سے اصلاح مدارس کی حالیہ کوششیں” (Contemporary Madrasa Reform from Within) ، کو انگریزی اور اردو د، دونوں زبانوں میں پیش کیا ہے۔لیکچر میں  ڈاکٹر بانواس سوال ، اسلامی اتھارٹی کے قدیم و جدید مراکز مسلم اکثریتی ممالک کے ساتھ ساتھ مغربی ممالک میں رہنے والے نوجوان مسلمانوں  کی بدلتی ہوئی توقعات کا کس طرح سے جواب دے رہے ہیں؟ کے حوالے سے اپنے تحقیقی نتائج پیش کر تی ہیں۔ اسلامی تعلیم اور اتھارٹی پر ان کی مزید تحقیق اور ان کے اس پروجیکٹ کے تحت شائع ہونے والی متعدد کتابوں کے بارے میں معلومات حاصل کرنے کے لئے اس لنک پر جائیں۔

مدرسہ ڈسکورسز پروجیکٹ کے لیے 2023 کے اس لیکچر میں، ڈاکٹر بانو اس اہم سوال کی طرف توجہ دلاتی  ہیں:کس طرح تنقیدی و سائنسی اور عقل پر مبنی فکر کو  روایتی اسلامی علوم کے ساتھ مربوط کیا جا سکتا ہے ؟ اس سوال کے حل کی پیچیدگیوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے وہ کہتی ہیں کہ   تعلیمی ادارے ان موضوعات  کے مابین باہمی ربط کیسے پیدا کریں اس حوالے سے اہم نظریاتی تنوع پایا جاتا ہے۔وہ سامعین کو اس سوال پر بھی غور کرنے کی ترغیب دیتی ہیں کہ کس طرح ہم اسلامی تعلیمات اور فلسفیانہ بصیرت کوپر اعتمادی کے ساتھ تخلیقی انداز میں بڑھاوا دے سکتے ہیں؟

سوالات:

  1. ڈاکٹر بانو کے مطابق، اسلامی نصوص اور روایت کا تنقیدی مطالعہ کیوں ضروری ہے؟
  2. ڈاکٹر بانو "اسلامی علوم” اور جدید علوم” کے درمیان علیحدگی کے بارے میں کس طرح کا خیال رکھتی ہیں؟
  3. اسلامی اتھارٹی کے مراکز بدلی ہوئی توقعات کا جواب دینے کے لیے اپنے تعلیمی ڈھانچوں کو کس طرح تبدیل کر رہے ہیں؟