1.1.3 ماتریدی ، کتاب التوحید

سرجیو ٹٹارینی:سمرقند کے شمال مشرقی حصے میں شاہ زندہ نیکروپولیس کے زیورات

کیا باہمی مسابقت پر مبنی روایات کے سچائی کے دعووٴوں کے درمیان مصالحت ممکن ہے؟ کیا ہم فلسفہ اور/یا الہیات میں دائروی استدلال (circular reasoning) سے بچ سکتے ہیں؟

 

غیر عربی  داں طلبہ کے لئے مختصر خلاصہ:

 

امام ماتریدی  اسلام کے ابتدائی زمانے میں قائم ہونے والے کلامی مکاتب فکرمیں سے ایک اہم اور بااثر مکتب کے بانی ہیں۔ وہ اپنی مشہور زمانہ تصنیف، "کتاب التوحید”، کا آغاز  اس سوال سے کرتے ہیں :کس طرح باہمی مسابقت پر مبنی روایات کے سچائی کے دعوٴوں  کے مابین  مصالحت ہو سکتی ہے؟  اپنے ایک  دعوی  میں، جو بعد میں اسلام میں جدلیاتی اور فلسفیانہ کلام کی بنیاد بنا،  امام ماتریدی فرماتے ہیں کہ کسی روایت کے دعوی حقیقت کی تائید کرنے کے لئے اسی روایت کی طرف رجوع کرنے سے دَور لازم آتا ہے۔ سرکلر ریزننگ کااطلاق فلسفیانہ نطقہٴ نظر سے ناکافی ہے، لہذا ضروری ہے کہ مستقل عقلی  دلیل کا سہارا لیا جائے۔ اس سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ دین کی بنیادیں عقل اور وحی دونوں پر منحصر ہیں۔

تھمب نیل: "سمر قند کے شمال مشرقی حصے میں شاہ زندہ نیکروپولیس کے زیورات۔” فوٹو کریڈٹ: سرجیوٹٹا رینی  ، 2012۔ سی سی BY-NC 2.0۔