تخلیق کے حوالے سے دوسرے نظریات یا کہانیوں کے مقابلے میں صرف ابراہیمی کہانی کو ہی درست کیوں مانا جائے، اور دوسرے نظریات و کہانیوں کو درست کیوں نہ مانا جائے؟ اس کہانی کو لفظی تصور کیا جائے یا مجازی؟ اس حصے کے آغاز میں دنیا بھر کی تخلیق کی کہانیوں کو پیش کیا گیا ہے، اور اس میں جدید سائنس کی طرف سے بیان کی جانے والی ایک نئی کہانی "بگ بینگ” کو بھی شامل کیا گیا ہے۔ طلبہ کو اس بات پر غور کرنے کی دعوت دی جاتی ہے کہ وہ ان کہانیوں کے”حقیقت” پر مبنی ہونے کا اندازہ کس طرح کرتے ہیں؟ مزید یہ کہ وہ انہیں ان کے ظاہر پر محمول کرتے ہیں یا پھر ان کے مجاز پر؟ اسلام کے ابتدائی دور میں ، مسلم متکلمین نے بھی ان سوالات پر غور کیا اور ایسے طریق کار کو ایجاد کیا جس کے ذریعے حقیقت کے دعووں (truth claims) پر غور کیا جا سکے۔ اب ہم یہ دیکھنے کے لئے کہ متقدمین علماء نے ان سوالات کے جواب کس طرح سے دئے ہیں ، دسویں صدی عیسوی کے ایک انتہائی موٴثر مسلم متکلم، ابو منصور ماتریدی، کی طرف رجوع کریں گے ۔
اس سیکشن کی سلائڈوں کا جائزہ لیجئے۔ ان میں اس ماڈیول کے مقصد کو مختصراً اور اہم سوالوں کو بیان کیا گیا ہے۔ ہم چاہتے ہیں کہ آپ ان پر غور و فکر کریں، اور ساتھ ہی متون کے مطالعے کے ساتھ ساتھ مندرجہ ذیل کلیدی اصطلاحوں کو سمجھ کر ذہن نشین کریں۔
کلیدی اصطلاحیں
- تمثیلی
- دائروی استدلال Circular Reasoning
- انسانی فطرت
Thumbnail: "Wishing a Prayer” Eid al Fitr 1432H, Indonesia. Photo Credit: Tanti Ruwani, 2011. CC BY 2.0.
پڑھنے کے لیے مواد
1.1.1 عوامی روحانیت: ہم کہاں سے آئے؟
شاہراؤں پر لوگ کس طرح جواب دیتے ہیں؟ (Markus Riedl/”Milky Way and Mars”)
مزید پڑھیں1.1.2 تخلیق کی کہانیاں
انسانوں اور دنیا کا آغاز کیسے ہوا مختلف ثقافتوں کے اس حوالے سے کیا ماننا ہے؟ (Nigel Howe/”Sunrise”)
مزید پڑھیں1.1.3 ماتریدی ، کتاب التوحید
کیا مسابقتی روایات کے سچائی کے دعوؤں کے مابین مصالحت ممکن ہے (Sergio Tittarini/”Shah-i-Zinda”)
مزید پڑھیں1.1.4ماضی سے متعلق نظریہ سازی (ویڈیو)
کچھ ہونے کے مقابل کچھ نہ ہونا کیوں ہے؟
مزید پڑھیں