4.1.1 ہماری دنیا کی تاریخ 18 منٹوں میں

بگ ہسٹری ٹائم لائن کا بڑا ورژن یہاں سے حاصل کریں۔ یہ ٹائم لائن بگ ہسٹری پروجیکٹ کے ذریعہ تیار کی گئی ہے اور اسے خان اکیڈمی نے شئیر کیا ہے۔

 

تاریخ کے آغاز کے بعد سے ہی انسان اپنی ابتداء اور تقدیر کے بارے میں کہانیاں سناتا رہا ہے۔ آسٹریلیا کے اصلی النسل کے مذہبی  و ثقافتی  نظریات  (جسے "ڈریم ٹائم یعنی زمانہ خواب کا نام دیا جاتا ہے) سے لیکر ہیلنیوں  (یونانیوں) کے خداوٴں تک، اسکانڈیناویائی (شمالی یورپ کا وہ حصہ جہاں ڈنمارک، ناروے، سویڈن اور آئس لنڈ  آباد ہیں)اساطیروں سے لے کر ابراہیمی مذہبی روایات تک، تخیل کو عقل کے ساتھ، اور روایت کو تجربے کے ساتھ آپس میں ملاپانے کی ہماری قابلیت  ہمیں دوسرے جانداروں سے ممتاز بناتی ہے۔  توانائی کے انقطاع (اینٹروپی)اور نظریہ ارتقاء جیسے تصورات آج ہمیں تاریخ کے کائناتی اور حیاتیاتی پہلووٴں کے بارے میں خبر دے رہے ہیں، ان دونوں تصورات میں سے پہلا ایک ایسی خرابی کی طرف مائل ہے کہ جسے روکا نہیں جا سکتا، اور دوسرا مسلسل ترقی پذیر پیچیدگی کی طرف۔ تدریجاً پیدا ہونے والی یہ تبدیلیاں مادے اور زندگی کے لئے حالات پیدا کرتی ہیں، جو ہمیں اپنی موجودہ عالمی اور مربوط دنیا میں لاتی ہیں  جس میں تبدیلی کی رفتار حد درجہ تیزی کے ساتھ بڑھ  رہی ہے۔ حوادثات فطرت(تھریشولڈ، لفظی ترجمہ، دہلیز) کے قابل شناخت سلسلے کے ارد گرد گھومتے ہوئے بگ ہسٹری، جو کہ  ایک ابھرتا ہوا شعبہ علم ہے،   ہماری خصوصیات ،قصہ گوئی اور   سائنس دانی،  کو ایک ساتھ جمع کرتی ہے تاکہ بگ بینگ سے لے کر آج تک کی زندگی  اور کائنات کی ایک مربوط داستان، جسے آج کے دور کی  ایک نئی تخلیق کی کہانی کہا  گیاہے، فراہم کر سکے۔ اگر آپ بگ ہسٹری کے بارے میں مزید جاننا چاہتے ہیں، تو ہم گذارش کرتے ہیں کہ آپ یہ انٹرویو سنیں۔

 

رہنمائی کے سوالات:

 

۱۔بگ ہسٹری کیا کہانی سناتی ہے؟

۲۔بگ ہسٹری کن ذرائع علم سے استفادہ کرتی ہے؟

۳۔بگ ہسٹری کس طرح سے روایتی عقائد کو چیلنج کرتی ہے؟

۴۔یہ کس قسم کے مستقبل کا تصور پیش کرتی ہے؟

 

تھمب نیل: 1670 کا آسمانی نقشہ جسے ڈچ کارٹو گرافر فریڈرک ڈی واٹ نے بنایا ۔ وکیمیڈیا کامنز عوامی ڈومین

 

نوٹ: ڈیوڈ کرسچن کی مذکورہ بالا ویڈیو پریزنٹیشن TED کی ملکیت ہے اور اسے http://www.ted.comپر حاصل کیا جاسکتا ہے۔ اسے CC BY – NC – ND 4.0 International کے تحت شیئر کیا گیا ہے۔

 

نوٹ: خان اکیڈمی کا تمام مواد www.khanacademy.org).)پر مفت دستیاب ہے۔